Tuesday, September 20, 2016

فورس آف نیچر

کچھ لوگ فورس آف نیچر ہوتے ہیں، ان سے بحث نہیں کی جاسکتی،ان کا دماغ مکمل طور پر نارمل انسانی دماغ ہوتا بھی نہیں۔۔۔ ان کا دماغ عام انسانوں کے معمول کے احساسات اور جذبات کو سمجھنے اور محسوس کرنے سے عاری ہوتا ہے۔۔۔ وہ سامنے والے شخص کو دیکھ کر ان جذبوں کی صرف نقل کرسکتے ہیں حسب ضرورت، انہیں محسوس کبھی نہیں کرتے۔۔۔ ان کا رستہ روکا جا سکتا ہے نہ انہیں بدلا جا سکتا ہے۔۔۔ انہیں ’’معاف‘‘ بھی نہیں کیا جاتا۔۔۔ سانپ آپ کو کاٹ جائے یا کوئی طوفان رستے میں آ لے تو اسے الزام نہیں دیا جاتا، اسے معاف بھی نہیں کیا جاتا، بس مان لیا جاتا ہے کہ یہ قسمت تھی بس جو آپ کو سانپ کے رستے میں لے آئی۔۔۔اس کے بعد بس اپنا رستہ بدل لیا جاتا ہے۔۔۔ معافی، گلہ شکوہ یا الزام ، انسانوں کے لیے ہوتے ہیں، نارمل انسانوں کے لیے۔۔ جو غلطی بھی کرتے ہیں اور دوسروں کی غلطیوں کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔۔۔ فورس آف نیچر کے لیے، انسانی نہیں مگر ’’انسان نما‘‘ دماغ کے لیے، معافی ہوتی ہے نہ الزام نہ شکوہ۔۔۔۔

خودغرضی

خودغرضی کی بدترین صورت وہ ہے جو کسی مثبت جذبے کے، محبت کے بھیس میں سامنے آتی ہے۔۔۔یہ الجھاتی ہے، دوسرے رشتوں پر مکمل کنٹرول چاہتی ہے، جینے کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں لے کر۔۔۔ نہ ختم ہونے والے مطالبے کرتی ہے، کیوں؟ ‘‘کیوں کہ ہمیں تم سے محبت ہے نا’’ اور لینے اور صرف لیتے رہنے کے بعد بھی مطمئن نہیں ہوتی کہ ‘‘دوسروں نے، اپنوں نے ہمارے لیے بھلا کیا کیا’’۔۔۔