Wednesday, December 14, 2016

نسب اور نسبت

نسبت کے لیے نسب کا تعلق ضروری بھی نہیں۔۔۔

Wednesday, November 30, 2016

انسانی بلیک ہول

بلیک ہولز صرف خلا میں نہیں ہوتے، کچھ انسانوں کے اندر اتنا بڑا خلا ہوتا ہے کہ اس میں بلیک ہول وجود میں آ جاتے ہیں۔۔۔ اپنے قریب آنے والی ہر شے کو نگل جاتے ہیں، اور حرص و ہوس کا یہ بے انت کنواں پھر بھی نہیں بھرتا، بھر ہی نہیں سکتا۔۔۔
کچھ انسان بلیک ہول ہوتے ہیں۔۔۔۔

Monday, October 31, 2016

قلب، قبلہ اور انقلاب


مکرر۔۔۔
جب نہ قلب درست ہو نہ قبلہ۔۔ تو انقلاب کہاں سے آئے گا اور کہاں آئے گا

Tuesday, September 20, 2016

فورس آف نیچر

کچھ لوگ فورس آف نیچر ہوتے ہیں، ان سے بحث نہیں کی جاسکتی،ان کا دماغ مکمل طور پر نارمل انسانی دماغ ہوتا بھی نہیں۔۔۔ ان کا دماغ عام انسانوں کے معمول کے احساسات اور جذبات کو سمجھنے اور محسوس کرنے سے عاری ہوتا ہے۔۔۔ وہ سامنے والے شخص کو دیکھ کر ان جذبوں کی صرف نقل کرسکتے ہیں حسب ضرورت، انہیں محسوس کبھی نہیں کرتے۔۔۔ ان کا رستہ روکا جا سکتا ہے نہ انہیں بدلا جا سکتا ہے۔۔۔ انہیں ’’معاف‘‘ بھی نہیں کیا جاتا۔۔۔ سانپ آپ کو کاٹ جائے یا کوئی طوفان رستے میں آ لے تو اسے الزام نہیں دیا جاتا، اسے معاف بھی نہیں کیا جاتا، بس مان لیا جاتا ہے کہ یہ قسمت تھی بس جو آپ کو سانپ کے رستے میں لے آئی۔۔۔اس کے بعد بس اپنا رستہ بدل لیا جاتا ہے۔۔۔ معافی، گلہ شکوہ یا الزام ، انسانوں کے لیے ہوتے ہیں، نارمل انسانوں کے لیے۔۔ جو غلطی بھی کرتے ہیں اور دوسروں کی غلطیوں کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔۔۔ فورس آف نیچر کے لیے، انسانی نہیں مگر ’’انسان نما‘‘ دماغ کے لیے، معافی ہوتی ہے نہ الزام نہ شکوہ۔۔۔۔

خودغرضی

خودغرضی کی بدترین صورت وہ ہے جو کسی مثبت جذبے کے، محبت کے بھیس میں سامنے آتی ہے۔۔۔یہ الجھاتی ہے، دوسرے رشتوں پر مکمل کنٹرول چاہتی ہے، جینے کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں لے کر۔۔۔ نہ ختم ہونے والے مطالبے کرتی ہے، کیوں؟ ‘‘کیوں کہ ہمیں تم سے محبت ہے نا’’ اور لینے اور صرف لیتے رہنے کے بعد بھی مطمئن نہیں ہوتی کہ ‘‘دوسروں نے، اپنوں نے ہمارے لیے بھلا کیا کیا’’۔۔۔

Tuesday, August 16, 2016

دائمی جہان

اس دنیا کی خوبی ، خوبصورتی اور خامی بھی، یہی ایک بات ہے کہ یہاں سب کچھ عارضی ہے، سب کچھ بدل جائے گا، بدلتا رہے گا، دوام نہیں ہے، نہ کسی حالت کو، نہ کسی احساس کو، نہ کسی شوق کو، نہ کسی انسان یا رشتے کو۔۔۔ بہتر بدتر میں بدل جاتا ہے، بدتر بہتر میں۔۔مگر بدلتا ضرور ہے۔۔۔یہی بات جو ناامید کرتی ہے، امید بھی دلاتی ہے۔۔۔
اور اگلا جہان، اگر کسی کو یاد رہے تو۔۔۔۔ اس کی خوبی، خوب صورتی اور ڈرا دینے والی بات یہی ہے کہ وہاں کچھ بھی نہیں بدلے گا، دوام رہے گا، ہر حالت کو، ہر حال کو۔۔۔
اگر یاد رہے تو۔۔۔اس بدلتے جہان میں وہ دائمی جہان۔۔۔۔یاد رہے تو۔۔

سدا نہ رہسن شاخاں ہریاں، سدا نہ پھل چمن دا

Wednesday, August 3, 2016

معافی

کچھ باتیں آپ معاف کرنا بھی چاہیں تو دل معاف نہیں کرتا۔۔۔ اور جب تک دل معاف نہ کرے معافی ہوتی نہیں۔۔۔

Tuesday, July 5, 2016

عافیت

اور عافیت سے ہیں تو بس وہی ہیں جن کے آنے پر کوئی ان پر نظر نہیں کرتا اور اٹھ کر چلے جانے پر کوئی ان کا ذکر نہیں کرتا..

سفر جاری رہتا ہے

جہاں قدموں کے نشان معدوم ہوں، وہاں سے نیا رستہ شروع ہوتا ہے۔ روشنی کی جستجو چھوڑ کر خود روشنی بن جانا ہوتا ہے، چراغ سے چراغ جلتا ہے، سفر جاری رہتا ہے۔ اور روح تو ہے ہی ایک چلتا مسافر

ازلی شناخت


یہ کلاک کی ٹک ٹک ہے یا "فنا، فنا" کی پکار ہے۔۔ازلی تنہائی یا ازلی شناخت۔۔ یا وحدت جو وحدت کو پکارتی ہے

Monday, July 4, 2016

آزمانا


آزمانا نہیں چاہیے
نہ کسی اچھے کی اچھائی کو اور نہ ہی کسی برے کی برائی کو، آزمانا نہیں چاہیے

Wednesday, June 29, 2016

دل بددماغ

مکرر۔۔
دل بددماغ ہوچکا ہے اور دماغ بددل۔۔۔ اور دونوں ایک دوسرے کا ساتھ چھوڑتے ہیں نہ ایک دوسرے کی سنتے ہیں

Monday, June 27, 2016

مایوسی


مایوسی کفر ہے۔۔۔ بے شک مگر وہ جو اس مایوسی کا سبب بنتے ہیں، وہ جو انسانوں کو ہر امید سے خالی کر دیتے ہیں، جو خدا سے بھی مایوس کرکے اسی خدا کا نام لیتے ہیں۔۔۔ کچھ خطا ان کی بھی ہوتی ہے یا نہیں

تعجب ہے

کہیں پڑھا
تعجب ہے اُن پہ ـــ جو لوگوں کے دلوں سے کھیلتے ہیں ــــ اور خدا سے دعائیں یہ کرتے ہیں کہ وہ اُن کے دلوں کو سکون بخشے۔۔

Sunday, April 10, 2016

جینے کا پاسپورٹ

ایسا کیوں ہے کہ جس پر جن رشتوں پر ہم خرچ کرتے ہیں، اس کی زندگی کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں لے کر ساری مہریں خود لگانا چاہتے ہیں، سارے فیصلے بھی اپنی مرضی سے کرنا چاہتے ہیں۔۔۔

راستے

راستے کبھی بھی بے سمت نہیں ہوتے، منزل تک راستے ہی پہنچاتے ہیں، بے سمت تو خود انسان ہوتا ہے

Monday, January 11, 2016

قابل استعمال

مکرر ۔۔۔ ایک بات۔۔۔
بیشتر اوقات ہم جانتے بوجھتے استعمال میں محض اس لئے آتے رہتے ہیں کہ  دنیا ہم پر نا قابل استعمال کا لیبل نہ لگا دے۔

صفر

صفر کو کچھ نہ جاننے والے جان لیں کہ دوسرے اعداد کی وقعت بڑھانے کے لیے صفر کی موجودگی لازم ہے۔
یعنی
لگا کر دیکھ لے جو بھی حساب آتا ہے
مجھے گھٹا کر وہ گنتی میں رہ نہیں سکتا