تنہائی کے لیے حوصلہ درکار ہوتا ہے۔ خود اپنے ساتھ بیٹھنے کے لیے حوصلہ چاہیے ہوتا ہے۔ یہ ساری بھیڑ ہجوم سرگرمیاں انسان خود اپنے ساتھ تنہا بیٹھنے سے بچنے کو جمع کرتا ہے۔۔۔ مگر۔۔ مگر ایک بار اسی تنہائی کی آنکھوں میں جھانک لے اگر ۔۔ زندگی آسان ہوجاتی ہے اور آزاد بھی۔۔
کسی شاخ سبز کی چھا ؤ ں میں...
یہ خود اپنی دریافت کا سفر ہے۔۔۔ تاریک گوشے میں بیٹھ کر روشن دنیا کو دیکھنے کا عمل۔۔۔
Tuesday, October 8, 2024
Thursday, September 5, 2024
اخلاق کا امتحان
آپ کی خوش اخلاقی کا امتحان ہی وہی شخص ہے جو آپ کو اچھا نہیں لگتا یا جسے آپ اچھے نہیں لگتے، اخلاق برتنا ہی وہیں ہے، احتیاط کرنی ہی وہیں ہے۔۔۔ باقی خوش اخلاقی تو بنا کسی مشقت کے ہو ہی جاتی ہے۔۔۔
Sunday, September 1, 2024
Saturday, May 25, 2024
نادان دوست
بے وقوف دوست عقل مند دشمن سے زیادہ نقصان کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نادان مخلص کے کہے سنے پر آنکھیں بند کرکے اعتماد کرنا نادانی ہی ہے۔
Monday, March 25, 2024
ہاتھ میں کیمرے کا خبط
لوگوں کی تصویریں اب خود لوگوں سے انسانوں سے زیادہ اہم ہیں۔۔۔ عجیب خبط ہے ہر وقت ہر موقع پر تصویر کھینچیے، ویڈیو بنائیے۔۔۔اور بناتے ہی رہیے۔۔۔ وہ تصویریں اور وہ ویڈیو جو آپ دوبارہ شاید کبھی کھول کر بھی نہیں دیکھیں گے۔۔۔ مگر انہی کے چکر میں ہم ساتھ موجود زندہ جیتے جاگتے انسانوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔۔۔ ابھی چند روز پہلے میں نے کسی کو کسی دوسرے کی کم و بیش پندرہ بیس کال نظرانداز کرتے دیکھا، کیوں۔۔’’ارے میرے ہاتھ میں کیمرا ہے اس وقت‘‘۔۔۔ اور کمال یہ ہے کہ اس روز سے اب تک میں نے اس ’’ہاتھ میں کیمرے‘‘ سے اس وقت کھینچی گئی تصویروں کو انہیں دوبارہ ایک نظر دیکھتے یا اپلوڈ کرتے بھی نہیں دیکھا۔۔۔ انسان اپنے لیے کیسی کیسی قید کا انتخاب کرتا ہے۔۔۔
انسانوں کی تصویریں اب خود انسانوں سے زیادہ اہم ہیں۔۔۔
کبھی کیمرے کی نہیں، اللہ میاں کی دی ہوئی ان انمول آنکھوں سے بھی دنیا کو زندگی کو اور انسانوں کو دیکھنے کا تجربہ کیجئے تو سہی۔۔۔
اختلاف۔۔۔
لفظ کی ناگوار یاد
ہمیں سکھایا گیا ، لفظ کی ناگوار
یاد نہ چھوڑنا، کسی کے دل کو ٹھیس نہ پہنچانا اپنے کسی لفظ سے۔ ٹھہر کر،
سوچ کر بولنا، مذاق مت اڑانا کہ بے پروائی سے کہے گئے لفظوں کی وجہ سے دلوں میں عزت بھی اور محبت بھی گھٹ
جاتی ہے۔ دوسروں کی عقیدتوں کا احترام کرنا۔چاہے وہ جھوٹی ہی ہوں۔ کہ
سجا رکھے ہیں لوگوں نے دلوں میں
دلوں کی سلامتی کا دھیان واجب ہے۔
سو۔۔ دس میں سے نو بار خاموش رہتے ہیں۔ سو بار سوچ کر تول کر بولتے ہیں، پھر بول کر سوچتے ہیں کہ اب بھی خاموش رہتے تو اچھا تھا، ایسے کون سے گیان کی بات تھی جو بانٹنا ضروری تھا۔ اور بھلا کون منتظر تھا سننے کو۔
Wednesday, March 13, 2024
ایک یاد دہانی
اس دنیا کی کسی بھی بات یا چیز میں بہت دل لگانے اور اس دنیا کی کسی بھی بات یا چیز کو دل پر لگانے کی ایسی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔
ہر وہ چیز یا بات جس کا سبب یا نتیجہ اللہ نہیں ہے، سمجھ لیجئے کہ وہ نہیں ہے۔
Sunday, November 12, 2023
رزق
Saturday, November 11, 2023
مقامِ شکر
اور یہ تو مقامِ شکر ہے کہ آپ کسی انسان سے کوئی امید رکھیں ، وہ اس امید کے ساتھ ساتھ آپ کو بھی توڑ دے۔۔
الحمدللہ
Monday, July 31, 2023
شکر و عاجزی کا غرور
Thursday, March 30, 2023
۔۔۔ہرا بھرا گھر تھا۔۔
"صبح دم جو دیکھا تھا، کیا ہرا بھرا گھر تھا
ڈانٹتی ہوئی بیوی، بھاگتے ہوئے بچے
رسیوں کی بانہوں میں، جھولتے ہوئے کپڑے
اک طرف کو گڑیا کا ادھ بنا گھروندا تھا
دور ایک کونے میں سائیکل کا پہیہ تھا"
سائکلیں تھیں بھائیوں کی، (وہ سرخ سائیکل بھی جس کے چلتے پہیے میں میرا پیر آیا تھا اور ابو سے میرے بھائی کو رہ رہ کر ڈانٹ پڑی تھی)
مرغیوں کے ڈربے تھے
کابکیں تھیں پنجرہ تھا
سیزر جو ہماری آمد سے پہلے دنیا سے گزر گیا مگر ابا کا لیجنڈری پالتو جس کے فلموں میں کام کرنے ، زخمی ہیرو کو تانگے پر لے جانے، تمیز تہذیب کے قصے بعد میں پیدا ہونے والوں تک کو سنائے جاتے رہے، کہ تہاڈے توں بوہتی عقل تے سیزر نوں سی۔۔۔ پھر جمی، ڈیزی۔۔۔
انگور کی بیلیں تھیں، جامن امرود انار شہتوت کے پیڑ تھے
سبزیوں کی کیاریاں تھیں، پودینہ اور لیموں جو محلے بھر میں بانٹے جاتے تھے
گلاب کی جھاڑیاں اور موتیا، جو ہر صبح جمع کرکے ابا رومال میں رکھتے، واحد سنگھار جو میں نے امی کو کرتے دیکھا ، بالیوں میں موتیا کے پھول۔۔۔ اور جو ابا ہر آنے والے مہمان کو بطور تحفہ دیتے، موتیا کے پھول۔۔۔
صحن جہاں کنک (گندم) چھان پھٹک دھو کر پھیلائی جاتی اور پرندوں اور ہمارے کھیل کا سامان ہوتی۔
سہ پہر کو پڑوس کے بچے اسی صحن میں ادھم مچاتے، لڑتے اور لڑائیوں کو اپنے اماں ابا سے چھپاتے ۔
شام کو اسی صحن میں چارپائیاں بچھتیں اور بجلی جانے پر ابا امی کوئی تاریخ سے قصے یا حالات حاضرہ ۔۔۔ یا پھر بڑے بھائی خوب ڈرائونی سی کہانیاں سنایا کرتے۔۔۔
کھلا سا صحن جو الیکشنوں کے دنوں میں کارنر میٹنگوں کے لیے اور محلے کی کسی بھی بیٹی کی شادی کے لیے ابا پیش کر دیا کرتے تھے۔ زکوۃ کمیٹی کے لیے بھی، جہاں اسی صحن میں بیٹھی کتنی خالہ جی ماسی جی اماں جی کے لیے ہمیں ہدایت ملتی تھی کہ سنو مدعا اور لکھو درخواست، بخدمت جناب چئیرمین زکوۃ کمیٹی۔۔۔
بڑی عید پر مسجد کمیٹی کی مشترکہ قربانی بھی اسی صحن میں ہوتی ، انفرادی یا مشترکہ ان جانوروں کی خدمت بھی ابا کے ذمہ، تکبیر ہمیشہ ابا پڑھتے اور امی باقیوں کو شرم دلاتیں، انور صاحب نے لے جانا اے سارا ثواب تے تسی ساریاں نے پل صراط تے گائے بیل دی پوچھل پھڑدے رہ جانا اے۔
ماسی جس کی صفائی پر میری بہن یا میں کبھی سکول سے آکر کہتے، آج ماسی مٹی بھرے پوچے لگا کر گئی ہے فرشوں پر تو امی کا جواب ملتا، گھر تہاڈا اے، ماسی دا نئیں۔ ایسے یاد رہے ہیں یہ بالواسطہ تربیت بھرے جواب کہ کچھ بھی کر لوں ، آج تک کمی کجی اپنے عمل میں ہی نظر آتی ہے کہ پہلے اپنا گھر آپ صاف کرنا اے۔۔۔
Thursday, March 9, 2023
اظہار کا سفر
عزم بہزاد
Friday, February 24, 2023
سلام ان پر۔۔۔۔ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: جنت میں ایسے لوگ داخل ہوں گے جن کے دل چڑیوں کی طرح ہوں گے۔
اور
ان صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر بے شمار اور لگاتار درود و سلام جو اس بچے
کے پاس اس کی دلجوئی کی خاطر دن بھر بیٹھ رہے تھے جس کی پالتو چڑیا مر گئی
تھی، وہ جو کسی یتیم کے سامنے اپنی اولاد کو محبت سے پکارنے سے منع فرماتے
تھے، درود و سلام ان پر جنہیں ہر کسی کے دل کی سلامتی کا اس قدر خیال تھا،
درود و سلام ان پر کہ جنہوں نے ممتاز ترین ہو کر بھی ہر امتیاز کو رد کیا،
جنہوں نے وجہ وجود کائنات ہو کر بھی عام رہنا پسند کیا کہ ہم سے عامی ان
سے نسبت رکھ سکیں، جنہوں نے رعب نبوت سے کانپنے والے
بدو سے فرمایا تھا، مت ڈرو کہ میں اس غریب ماں کا بیٹا ہوں جو سوکھا گوشت
پکا کر کھاتی تھیں۔ درود وسلام ان پر، مدینہ میں ایک دیوانی بڑھیا جن کا
ہاتھ تھام کر دیر تک ان کے کان میں اپنی دیوانگی بھری باتیں کرتی رہتی اور
آپ مسکراتے رہتے، سنتے ہی رہتے۔ ایک روز حضرت عمر نے اس عورت کا ہاتھ جھٹک
کر پرے کیا اور کہا یا رسول اللہ یہ تو پاگل ہے، اس کی تو شہر بھر میں
کوئی بھی نہیں سنتا۔ آپ نے فرمایا کوئی بھی نہیں سنتا تو کیا میں بھی نہ
سنوں۔ سلام ان پر کہ جنہوں نے طائف میں رب ذوالجلال کو رب مستضعفین کہہ کر
پکارا۔ کمزوروں کا رب، بے نوائوں کا رب، تنہا رہ جانے والوں کا رب ۔ درود و
سلام ان پر ، میرے ماں باپ قربان ان پر کہ جنہوں نے انصار سے فرمایا کہ
کیا تمہیں قبول نہیں کہ مکہ والے سارا مال غنیمت اونٹ بکریاں لے جائیں اور
تم رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو۔
آواز سی آئی میرے قدموں پہ قدم رکھ۔۔۔
آواز سی آئی میرے قدموں پہ قدم رکھ۔۔۔
Thursday, January 19, 2023
ہندسے اور لفظ
اعداد و شمار، نمبرز اور فگرز، نتیجہ ہوتے ہیں، مقصد نہیں۔ مقصد الفاظ کی
صورت بیان ہوتا ہے، نتیجہ ہندسوں کی صورت۔۔۔۔۔
مگر ہم نے ہندسوں کو مقصد اور
لفظوں کو حتمی نتیجہ سمجھ لیا ہے۔
Monday, October 17, 2022
راہ نما
Monday, July 18, 2022
زندگی
زندہ لوگوں میں زندگی نظر آنی چاہیے، آنکھ کے آنسو کی صورت سہی، ہونٹوں کی ہنسی کی صورت سہی، ماتھے کی شکن کی صورت سہی، زندہ لوگوں میں زندگی نظر آنی چاہیے۔۔۔